’کِلر روبوٹس‘ یعنی لوگوں کو ہلاک کرنے کی صلاحیت رکھنے والے روبوٹس کی تیاری پر پابندی کی کوششیں، زمینی مدار سے خلائی کاٹھ کباڑ کی صفائی انتہائی ضروری اور کائنات کے راز سے پردہ اٹھنے کی جانب ایک قدم مزید پیشرفت۔
’کِلر روبوٹس‘ پر پابندیوں کی کوششیں
انسانوں کو ہلاک کرنے کی صلاحیت رکھنے والے روبوٹس کے خلاف مہم کرنے والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ میدان جنگ میں استعمال کے لیے ایسی مشینوں پر ان کی تیاری سے قبل ہی پابندی عائد کی جائے جو انسانی مداخلت کے بغیر اپنے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ایسے انٹیلیجنٹ ہتھیاروں کی تیاری اگلے 20 برس کے دوران متوقع ہے۔ ایسے ہتھیاروں کے خلاف مہم ’’کیمپین ٹو اسٹاپ کِلر روبوٹس‘‘ سے تعلق رکھنے والے نوبل انعام یافتہ سائنسدان جوڈی ولیمز کا کہنا ہے کہ ایسے ہتھیار اخلاقی حوالے سے ایسی سرحدوں کو پار کر سکتے ہیں جو پار نہیں ہونا چاہییں۔
زمینی مدار سے خلائی کاٹھ کباڑ کی صفائی انتہائی ضروری
خلائی تحقیق کے یورپی ادارے یورپین اسپیس ایجنسی (ESA) نے کہا ہے کہ ہماری زمین کے گرد مدار میں گردش کرتے راکٹوں کے ٹکڑوں اور دیگر کاٹھ کباڑ کی صفائی انتہائی ضروری ہوتی جا رہی ہے۔ بصورت دیگر اس کاٹھ کباڑ کے بیش قیمت مصنوعی سیاروں سے ٹکرانے کے نتیجے میں نہ صرف سیٹلائٹ آپریٹرز کو اربوں یورو کا نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے بلکہ GPS یا گلوبل پوزیشنگ سسٹم اور موبائل نیٹ ورکس کے لیے بڑے مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔ ESA کے مطابق اس وقت زمینی مدار میں جس قدر کاٹھ کباڑ خلا میں گردش کر رہا ہے اس سے اوسطاﹰ ہر پانچ برس میں ایک ٹکراؤ ممکن ہے۔ تاہم ESA کی سربراہی میں اس حوالے سے جرمنی میں ہونے والی ایک میٹنگ میں ان خدشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ سیٹلائٹس اور دیگر خلائی آلات سے اس کاٹھ کباڑ کے ٹکرانے کے امکانات مستقبل میں مزید بڑھ سکتے ہیں۔
چیزیں وجود کیوں رکھتی ہے، سائنسدان جواب کے قریب
اینٹی میَٹر یا ’ضدِ مادہ‘ کی خصوصیات پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کو مزید ایسے شواہد ملے ہیں جن کی بدولت اس بات کی وضاحت ممکن ہو سکتی ہے کہ ہماری کائنات ایک چھلکے کی طرح خالی خالی ہونے کی بجائے کمیت کیوں رکھتی ہے۔ تاہم اب تک ملنے والی یہ معلومات اس قابل نہیں ہے کہ بتا سکیں کہ ہماری کائنات میں کیسے اربوں کہکشائیں وجود میں آئیں۔ سائنسی مفروضہ ہے کہ اب سے 13.8 بلین برس قبل بِگ بینگ کے نتیجے میں برابر برابر مقدار میں مَیٹر اور اینٹی مَیٹر وجود میں آیا تھا۔ مگر چند سیکنڈز کے اندر اندر تمام اینٹی میٹر غائب ہو گیا تھا۔
ایپل کے چیف ایگزیکٹیو افسر ٹم کُک کے ساتھ کافی
معروف کمپیوٹر ساز ادارے ایپل کے چیف ایگزیکٹیو افسر ٹِم کُک کے ساتھ کافی پینے کے لیے آپ کتنی رقم ادا کرنے کو تیار ہو سکتے ہیں؟ ایک امدادی رقوم جعمع کرنے والے ادارے کی طرف سے ایپل کمپنی کے سربراہ کے ساتھ کافی پینے کی دعوت کو بذریعہ بولی فروخت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اعلان کے محض ایک دن بعد یعنی 25 اپریل تک اس دعوت کی بولی 190،000 ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔ یہ بولی چیئریٹی بز ڈاٹ کام Charitybuzz.com نامی ویب سائٹ نے لگائی ہے۔ اس ویب سائٹ کا خیال تھا کہ ٹِم کُک کے ساتھ کافی پینے کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم 50،000 ڈالرز تک پہنچ پائے گی۔ اس بولی سے حاصل ہونے والی امدادی رقم انسانی حقوق کے امریکی ادارے’آر ایف کے سینٹر فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس‘ کو فراہم کی جائے گی۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے
Posted on Apr 27, 2013
سماجی رابطہ