نارمل، خشک، چکنی اور کمبینشین جلد نارمل جلد نہ ہی زیادہ چکنی ہوتی ہے اور نہ ہی زیادہ خشک خشک جلد کھردری اور بے رونق ہوتی ہے اس کی لیئر موٹی، چہرہ کے مسامات کھلے ہوئے اور چہرے پر لکیریں ہوتی ہے ایسی جلد پر جھریاں جلدی آجاتی ہیں۔ چکنی جلد زیادہ تر لوگ پسند نہیں کرتے، حقیقتاً یہ آئیڈیل جلد ہوتی ہے کیونکہ اس میں جھریاں بہت دیر سے پڑنا شروع ہوتی ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ چکنائی کی وجہ سے بار بار چہرہ دھونے کی ضرورت پڑتی ہے چکنی جلد کے مسامات کھلے ہوئے تھے ہیں اور خیال نہ رکھنے پر بلیک ہیڈز اور دانے بھی ہو جاتے ہیں۔ جلد اگر کہیں سے خشک اور کہیں سے چکنی ہو، یعنی پیشانی اور ناک والا حصہ چکنا، جبک کہ بقیہ حصہ خشک ہو تو ایسی جلد کو کمبنیشن کہا جائیگا۔ چہرے کی ساخت کی شناخت کے بعد ان مسائل کی طرف آتے ہیں جو چہرے کی خوبصورتی متاثر کرتے ہیں۔ بعض خواتین بلکہ حضرات کو بھی بلیک ہیڈز کی شکایت ہوتی ہے۔ یہ ناک پرہوں یا ہونٹ کے اطراف، چہرے کی خوبصورتی کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ اس سے چہرے کی چمک ختم ہو جاتی ہے۔ خصوصاً سورج کی روشنی میں یہ چہرے پر نمایاں ہو جاتے ہیں۔ ویسے بھی یہ ایک طرح کی Dust ہوتی ہے جو مسامات بند کر دیتی ہے اس کے لیے چند آزمودہ طریقے ہیں۔ تھوڑا سا وقت نکال کر ان ٹوٹکوں پر عمل کر کے ان بلیک ہیڈز سے نجات پائی جا سکتی ہے اور نرم و ملائم جلد کا خواب پورا کیا جا سکتا ہے۔٭ اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو صبح اٹھ کر آئینے کے سامنے جا کر کاٹن یاٹشو کو گیلا اگر گرم پانی میں کریں تو زیادہ بہتر ہے کر کے بلیک ہیڈز صاف کر لیں، یہ آسان حال ہے.٭تھوڑے سے کارن فلور میں انڈے کی سفیدی مکس کر کے پیسٹ بنائیں، اسے بلیک ہیڈز کی جگہ پر لگائیں۔ خشک ہونے کے بعد چہرے دھولیں۔ ٭کھانے کا سوڈا عرق گلاب میں مکس کر کے ناک پر لگالیں۔ انگلیوں کے پوروں سے ہلکے ہلکے مساج کریں اور پانچ منٹ بعد دھولیں۔ متاثرہ جگہ چمک اٹھے گی۔٭منہ دھونے کے بعد ٹونر ضرور استعمال کریں۔ اس کیلئے عرق گلاب بھی بہتر رہے گا، اس کا اسپرے استعمال کریں۔ ٭چہرہ دھونے کے بعد چہرے کی ساخت کے مطابق موئیسچرائزر استعمال کریں۔ چکنی جلد کے لئے آئل کنٹرول موئیسچرائزر، جب کہ خشک جلد کیلئے ڈرائی موئیسچرائز استعمال کریں۔٭چہرے پر دانے ہوں تو بھاپ لینا نقصان دہ رہتا ہے بھاپ کے بجائے نیم گرم پانی میں صاف روئی بھگو کر چہرے پر لگائیں اور دانوں اور بند مسامات کو بھی اس سے پونچھ لیں۔ اس طرح فیشل کے دوران بھاپ لینے کا مقصد پورا ہو جائیگا۔٭فیشل کے دوران ماسک صاف کرنے کے لیے اسفنج کا استعمال بالکل نہ کریں یہ چہرے کیلئے مضر ہوتا ہے اسفنج کے چھوٹے چھوٹے پورسس میں بیٹھی ہوئی گندگی آپ کے چہرے کو نقصان پہنچا سکتی ہے جو چہرے پر دانوں کا سبب بنتی ہے اسفنج کی جگہ کاٹن استعمال کریں۔٭چکنی جلد پر کسی بھی کلینزنگ لوشن، کریم یا مساج کریم کا مساج دو یا تین منٹ سے زیادہ ہرگز نہ کریں۔٭دانے نکلنے کی ایک اہم وجہ چہرے پر اسکرب، بیسن، ملتانی مٹی، جوکا آٹا، ابٹن یا کسی بھی کریم کے بے جار گڑ ہے۔ ہمیشہ ہلکے ہاتھوں سے اسکرب کریں اس کیلئے پانچ منٹ کا مساج کافی ہے ملتانی مٹی، بیسن یا ابٹن وغیرہ صاف کرتے وقت پہلے چہرہ پانی سے چھینٹوں سے ہلکا ہلکا گیلا کر لیں پھر گیلے ٹشو کو عرق گلاب میں بھگو کر ہلکے ہاتھوں سے پونچھیں لیکن رگڑیں بالکل نہیں۔٭دھوپ میں نکلنے سے پہلے سن بلاک ضرور استعمال کریں۔ باہر نکلنے سے آدھہ گھنٹہ پہلے سن بلاک لگا لیں۔ ایسا سن بلاک استعمال کریں جس پر Sun protect formula لکھا ہو۔ سن بلاک لگا کر اپنی جلد کی مناسبت سے اچھی کمپنی کا کمپکٹ کیک لگائیں۔٭سن بلاک ڈھائی سے تین گھنٹے چہرہ پر رکھ سکتے ہیں اس کے بعد صاف کر لینا چاہیے، گھر سے باہر ہوں تو گیلے ٹشو سے صاف کر لیں۔ مندرجہ بالا طریقوں پر عمل کر کے آپ نرم و ملائم اور خوبصورت جلد کی مالک بن سکتی ہیں۔
شفاف جلد کیلئے چند نسخے
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ