بھارت ہو یا دنیا کا کوئی ملک سمارٹ فون رکھنا ہر ایک شخص کا خواب ہے اور سمارٹ فون اگر سیم سنگ کمپنی کا ہو تو بات ہی کیا۔ جی ہاں، سات سے آٹھ برس قبل سیم سنگ کمپنی صرف الیکٹرونک مصنوعات کے لیے مشہور تھی لیکن آج وہ سمارٹ فون بنانے والی دنیا کی نمبر ون کمپنی بن گئی ہے۔
سیم سنگ نے سمارٹ فون کے بازار میں نوکیا اور ایپل جیسی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جہاں تک عام فون کا سوال ہے اس کی فروخت میں بھی پوری دنیا میں سیم سنگ نے نوکیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ نوکیا بھارت جیسے ممالک میں بے حد مقبول ترین موبائل کمپنی ہوا کرتی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں سیم سنگ کمپنی اپنی کامیابی کو قائم رکھے گی۔
بھارت میں موبائل بازار کے ماہر راجیو مکھنی کا کہنا ہے ’حالانکہ بھارت میں ابھی بھی نوکیا فون زیادہ فروخت ہوتے ہیں۔ لیکن منافع کی اگر بات کریں تو نوکیا کا سیم سنگ سے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ پوری دنیا میں سیم سنگ موبائل بنانے والے نمبر ون کمپنی بن گئی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سیم سنگ کمپنی نے سستے اور مہنگے دونوں سمارٹ فون بنائے ہیں جس سے بیشتر افراد سمارٹ فون خرید سکتے ہیں۔‘
یہ بات بہت زیادہ پرانی نہیں ہے جب سیم سنگ کے بارے میں یہ کہا جاتا تھا کہ سیم سنگ دنیا کی ایک ایسی الیکٹرونک کمپنی کا نام ہے جس کا سامان وہ لوگ خریدتے ہیں جو سونی، نوکیا، ہٹاچی اور توشیبا کے مصنوعات نہیں خرید سکتے ہیں۔
لیکن گزشتہ کچھ برسوں میں سیم سنگ کمپنی نے موبائل کے بازار میں سب سے زیادہ منافع کمایا ہے اور وہ دنیا کی نمبر ون موبائل کمپنی بن گئی ہے۔
راجیو مکھنی کہتے ہیں ’سیم سنگ کی مارکیٹنگ بہت اچھی رہی ہے۔ سیم سنگ نے ہر طبقے کے لیے ایک سمارٹ فون بنایا ہے۔ یہ فون اس شخص کے لیے اس کا وزیٹنگ کارڈ بن گیا ہے یعنی اگر وہ جیب سے اپنا فون نکالتا ہے تو اس سے اسکی حیثیت معلوم ہوجاتی ہے۔ سمارٹ فون لوگوں کے لیے سٹیس سمبل بن گیا ہے۔‘
اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ بھارت میں جب موبائل فون کے استمعال کا آغاز ہوا تھا تو نوکیا ایک ایسی کمپنی تھی جس نے بہت کم قیمت پر موبائل فروخت کرکے ہر شخص کو موبائل فراہم کر دیا تھا۔
لیکن جب بھارت کے بازاروں میں سمارٹ فون آئے تو تب سیم سنگ نے بازی مار لی۔
راجیو مکھنی کہتے ہیں ’ابھی نوکیا کا دور ختم نہیں ہوا ہے۔ نوکیا ابھی بھی کمفرٹ برانڈ ہے یعنی سستے اور آسان فون لینے والوں کے لیے نوکیا ابھی بھی بہترین موبائل کمپنی ہے۔ اگر نوکیا آنے والے دو تین برسوں میں کوئی بڑی غلطی نہیں کرتی ہے تو بازار میں اسکی دوبارہ واپسی ہوسکتی ہے۔‘
ابھی تک کے اعداد و شمار یہی بتاتے ہیں کو سیم سنگ کے مقابلے کی دو ہی کمپنیاں ہیں نوکیا اور ایپل۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایپل کے مصنوعات بے حد مہنگے ہیں اور نوکیا کو سمارٹ فون کے بازار میں اپنے قدم جمائے رکھنے کے لیے محنت کرنی ہوگی۔
سمارٹ فون ایک نیا سٹیٹس سمبل
Posted on Jul 07, 2012
سماجی رابطہ