جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے سوکر سٹی سٹیڈیم میں انیسویں فٹبال ورلڈ کپ کے فائنل میں سپین نے ہالینڈ کو ہرا کر پہلی مرتبہ عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ میچ کا واحد گول سپین کے کھلاڑی انیسٹا نے اضافی وقت کے دوسرے ہاف میں کیا۔
اضافی وقت کے دوسرے ہاف میں ہی ہالینڈ کے کھلاڑی ہاٹنگا کو فاؤل کرنے پر ریڈ کارڈ دکھا کر باہر کر دیا گیا اور اس طرح ہالینڈ کی ٹیم کو دس کھلاڑیوں سے کھیلنا پڑا۔
میچ کے آغاز سے ہی سپین کی ٹیم نے ہالینڈ کے گول پر حملے شروع کر دیے اور دباؤ بڑھانا شروع کر دیا لیکن پہلے ہاف کے اختتام تک دونوں ٹیموں میں سے کوئی بھی گول نہ کر سکی۔ دوسرے ہاف میں دونوں ٹیموں کو گول کرنے کے کئی موقعے ملے لیکن دونوں ٹیمیں ہی ان سے کوئی فاعدہ نہ اٹھا سکیں۔ خاص کر ہالینڈ کے کھلاڑی رابن کو بالکل کھلا گول ملا لیکن بال سپین کے گول کیپر کے پاؤں سے لگنے کے بعد باہر چلا گیا۔
پہلے ہاف میں ہالینڈ کے تین جبکہ سپین کے دو کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھایا گیا۔ ایک لمحے پر جب ہالینڈ کے ڈی جونگ نے سپین کے کھلاڑی اولونسو کے سینے پر پاؤں مارا تو لگا کہ ان کو ریڈ کارڈ دکھا دیا جائے گا لیکن ریفری نے نرم رویہ رکھتے ہوئے پیلا کارڈ دکھانے پر ہی اکتفا کیا۔
ہالینڈ انیس سو چوہتر اور اٹھتر میں فائنل میچ کھیل چکا ہے لیکن سپین عالمی کپ مقابلوں کے فائنل تک پہلے بھی کبھی رسائی حاصل نہیں کر سکا تھا۔ سپین کا عالمی کپ میں سب بہتر ریکارڈ 1950 کے مقابلوں میں چوتھے نمبر پر آنا تھا۔
اس میچ سے پہلے تک سپین کی ٹیم نے اپنے آخری چون میچوں میں سے پچاس میں کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ ہالینڈ پچیس میچ مسلسل جیت چکا تھا۔ اس طرح اسے فائنل سے پہلے تک عالمی کپ میں ناقابل شکست ٹیم رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
میچ سے پہلے سپین کے کپتان آئیکر کاسیلاس نے تسلیم کیا تھا کہ ورلڈ کپ کے فائنل میچوں کے دوران ان کی ٹیم عصابی دباؤ کا شکار رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بہت اہم میچ ہے۔ ہمارے کیریئر کا سب سے اہم میچ۔ اور ہم کسی حد تک گھبراہٹ کا شکار بھی ہے۔‘
اسپن فٹبال کا نیا عالمی چیمپیئن
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ