لندن ہائی کورٹ نے ٹیبلٹ کیس میں ایپل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سام سنگ کے حق میں دیے گئے پہلے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
اس سے پہلے رواں سال جولائی میں لندن ہائی کورٹ نے اس کیس میں سام سانگ کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔
جمعرات کو عدالت میں سماعت کے دوران جج برس نے کہا کہ سام سنگ کے ٹیبلٹ اور اپیل کے آئی پیڈ کے ڈیزائن میں کچھ خاص مشابہت نہیں ہے اور اس کے علاوہ سام سنگ کے ڈیزائن اپیل کی طرح زیادہ بہتر نہیں۔
اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جج برس نے حکم جاری کیا کہ اس مقدمے کی وجہ سے نقل کے الزام میں سام سانگ کی ساکھ کو جو نقصان پہنچا ہے اُسے ختم کرنے کے لیے اپیل مختلف اخبارات اور رسائل میں اشتہارات شائع کرے جس میں واضع طور پر کہا جائے کہ سام سنگ نے اپیل کے ڈیزائن کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی۔
اس کے علاوہ کم از کم چھ ماہ کے لیے ایک نوٹس ایپل کی ویب سائٹ پر بھی موجود رہے۔
سام سنگ کے ترجمان نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں اپیل کی بےجا قانونی چارہ جوئی اس صنعت کی ترقی میں حائل ہوگی اور صارفین کی پسند کو محدود کرے گی۔
اپیل کی جانب سے تاحال اس فیصلے کے بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اس مقدمے میں اپیل کا اصرار رہا ہے کے ٹیبلٹ کے مجموعی ڈیزائن سے زیادہ سامنے سے شکل و صورت سب سے اہم چیز ہے اور سام سنگ نے اس کی نقل کی ہے۔
سام سنگ کی ہر ممکنہ کوشش کے باوجود آئی پیڈ ان کے ٹیبلٹ سے کہیں زیادہ فروخت ہوا ہے بلکہ اس مقدمے کی سماعت سننے والے جج صاحبان میں سے ایک بذاتِ خود آئی پیڈ استعمال کرتے ہیں۔
فیصلہ سناتے ہوئے ایک جج نے کہا کہ اس مقدمے کا مقصد صرف اس بات کا فیصلہ کرنا تھا کے آیا سام سنگ ٹیبلٹ کا ڈیزائن آئی پیڈ کے رجسٹر ہوئے ڈیزائن سے مشابہت رکھتا ہے یا نہیں۔
سام سنگ ٹیبلٹ کی فروخت پر عائد عارضی پابندی لگائی جـانے کے بعد نیدرلینڈ، آسٹریلیا اور امریکہ میں اب تک اس نوعیت کے کئی مقدمات میں اپیل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
البتہ اپیل کے آئی فون کی نقل کے مقدمے میں امریکہ کی عدالت نے سام سنگ کے خلاف فیصلہ کیا اور انہیں اپیل کو ایک ارب ڈالر سے زائد حرجانہ عائد کرنے کا حکم بھی دیا۔
سام سنگ نے اس فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔
ٹیبلٹ کمپیوٹر ایپل سام سنگ کے خلاف مقدمہ ہار گیا
Posted on Oct 19, 2012
سماجی رابطہ