سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے وقت کا دورانیہ ناپنے کے لیے مزید بہتر گھڑی بنائی ہے جس میں ایٹم پر لیزر کی شعاعوں کی مدد سے ارتعاش کو ناپا جاتا ہے۔
وقت کی پیمائش کرنے والی اس نئی گھڑی کو ’آپٹکل لیٹائیس گھڑی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
وقت کی درست پیمائش پر ہونے والی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سیکنڈ گننے کے لیے اٹامک گھڑی کے متبادل کے طور پر استعمال ہونے والا آلہ زیادہ واضح اور درست وقت بتاتا سکتا ہے۔
سنہ 1960 سے اب تک سیکنڈ کی طوالت یا دورانیہ جاننے کے لیے اٹامک گھڑیاں استعمال ہوتی ہیں۔ان گھڑیوں میں سیکنڈز کا دورانیہ جاننے کے لیے ایٹم میں ہونے والی تھرتھراہٹ یا لرزش کی پیمائش کی جاتی ہے۔
محقیقن کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انھوں نے سیکنڈ کے دورانیے کو ناپنے کا بہتر طریقے پیش گیا ہے۔
فرانسیی محقیقین کا کہنا ہے کہ انھوں نے نئی اٹامک گھڑی بنائی ہے جس میں ایسی ڈیوائس استعمال کی گئیں جس میں وقت کی پیمائش میں غلطی کا امکان بہت کم ہے کہ یہ نئی گھڑی تقریباً تیس کروڑ برسوں میں ایک سیکنڈ کو گن نہیں پاتی ہے۔
جس طرح عام گھڑیوں میں پینڈولم کی حرکت وقت کا دورانیہ بتاتی ہے اسی طرح اٹامک گھڑیوں میں ایٹم کی معمول کی ’لرزش‘ وقت کے دورانیے کو ظاہر کرتی ہے۔
بعض شعبوں خاص کر ٹیلی مواصلات، سیٹلائٹ نیویگیشن اور سٹاک مارکیٹس کی کارکردگی میں وقت کی درست پیمائش بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔
محقیقن کا کہنا ہے کہ نئی گھڑیوں کی مدد سے سیکنڈز کی نئی تعریف ممکن ہو سکے گی۔
وقت کے صحیح تعین کے لیے نئی گھڑی
Posted on Jul 10, 2013
سماجی رابطہ