دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے مقابلے کرکٹ ورلڈ کپ کے دسویں ایڈیشن کا باقاعدہ آغاز چند گھنٹے بعد ہونے والا ہے اور ماہرین کے خیال میں یہ ان مقابلوں کی چھتیس سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ کانٹے دار مقابلوں پر مشتمل ٹورنامنٹ ہو سکتا ہے۔
سنہ 2011 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں چودہ ممالک کی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں اور اس کا افتتاحی میچ دو میزبان ممالک بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ڈھاکہ میں کھیلا جائے گا۔
ورلڈ کپ 2011 کی افتتاحی تقریب مقابلوں کے باقاعدہ آغاز سے دو دن قبل سترہ فروری کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہوئی ہے جس میں بھارتی گلوکاروں سونو نگم اور شنکر مہادیون کے علاوہ کینیڈین گلوکار برائن ایڈمز نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
اس مرتبہ جنوبی ایشیا کے تین ممالک بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش انیس فروری سے دو اپریل تک جاری رہنے والے ان مقابلوں کی میزبانی کر رہے ہیں۔ یہ تیسرا موقع ہے کہ جنوبی ایشیا کو اس ٹورنامنٹ کی میزبانی ملی ہے۔اس سے قبل سنہ انیس سو ستاسی اور سنہ انیس سو چھیانوے کے کرکٹ ورلڈ کپ بھی جنوبی ایشیا میں منعقد ہو چکے ہیں۔
ابتدائی طور پر سنہ 2011 ورلڈ کپ کے میزبانوں کی فہرست میں پاکستان کا نام بھی شامل تھا تاہم سنہ دو ہزار نو میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملوں کے بعد سکیورٹی خدشات کی بناء پر پاکستان سے ان مقابلوں کی میزبانی واپس لے لی گئی اور وہاں کھیلے جانے والے چودہ میچوں میں سے آٹھ بھارت، چار سری لنکا اور دو بنگلہ دیش کو دے دیے گئے۔
دسویں ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں میں آئی سی سی کے دس فل ممبران آسٹریلیا، بھارت، پاکستان، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش اور زمبابوے کے علاوہ چار ایسوسی ایٹ ارکان کینیا، آئرلینڈ، نیدرلینڈز اور کینیڈا شامل ہیں۔
ان ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان، آسٹریلیا، کینیڈا، کینیا، نیوزی لینڈ، سری لنکا اور زمبابوے شامل ہیں جبکہ گروپ بی میں میزبان بھارت اور بنگلہ دیش کے علاوہ انگلینڈ، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، آئرلینڈ اور نیدرلینڈز کی ٹیمیں ہیں۔
یہ ٹورنامنٹ راؤنڈ رابن اور ناک آؤٹ طرز پر کھیلا جائے گا اور ان دونوں گروپس سے چار، چار ٹیمیں کوارٹر فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ ورلڈ کپ میں اس مرتبہ کل انچاس میچ کھیلے جائیں گے اور بھارت کے آٹھ، سری لنکا کے چار جبکہ بنگلہ دیش کے دو میدان ان میچز کے میزبان ہوں گے۔
اس ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی ٹیم لگاتار چوتھی اور مجموعی طور پر پانچویں بار یہ اعزاز جیتنے کی کوشش کرے گی۔ آسٹریلوی ٹیم سنہ انیس سو ننانوے سے لگاتار ورلڈ کپ جیت رہی ہے۔ اس نے سنہ ننانوے میں اسٹیو وا اور 2003 اور 2007 میں رکی پونٹنگ کی قیادت میں یہ مقابلے جیتے تھے۔
اب تک منعقد ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں میں آسٹریلیا نے چار، ویسٹ انڈیز نے دو جبکہ بھارت، پاکستان اور سری لنکا نے ایک ایک بار یہ ٹورنامنٹ جیتا ہے۔
اس مرتبہ ورلڈ کپ کے لیے زیادہ تر مبصرین اور تجزیہ کاروں نے بھارت کو فیورٹ قرار دیا ہے جبکہ کچھ لوگ آسٹریلیا اور سری لنکا کو اس کپ کا اصل دعویدار مانتے ہیں۔
دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا نے ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کو ایک روزہ میچوں کی سیریز میں چھ ایک کے بڑے مارجن سے شکست دے کر اپنی بھرپور فارم ظاہر کی ہے وہیں ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل وارم اپ میچ میں بھارت نے آسٹریلیا کو ہرا کر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس اٹھائیس سال بعد ایک مرتبہ پھر کرکٹ کے اس سب سے بڑے مقابلے کو جیتنے کا سنہری موقع موجود ہے جبکہ سری لنکن ٹیم بھی ہوم گراؤنڈز کا فائدہ اٹھا کر دوسری مرتبہ یہ مقابلے جیت سکتی ہے۔
ورلڈ کپ 2011 کا آغاز آج سے
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ