سائنسدانوں کو نظامِ شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے برفانی چاند یوروپا کی سطح کے نیچے کم گہرائی میں پانی کی موجودگی کا ثبوت ملا ہے۔
چاند کی سطح کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ برفانی سطح کے نیچے نیم گرم پانی موجود ہے جو بیرونی سطح کو توڑ کر باہر بھی نکلتا ہے۔
نیچر نامی جرنل میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق یوروپا کی سطح سے صرف تین کلومیٹر نیچے چھوٹی جھیلیں موجود ہیں۔
کسی سیارے یا اس کے چاند پر مائع پانی کی موجودگی کی صورت میں وہاں زندگی پنپنے کے امکانات موجود ہوتے ہیں۔
یوروپا کی مقناطیسی قوت کے ماڈلز اور اس کی سطح کی تصاویر دیکھ کر سائنسدانوں کے ذہن میں یہ خیال پہلے سے موجود تھا کہ برفانی سطح سے دس سے تیس کلومیٹر نیچے ایک بڑا سمندر موجود ہو سکتا ہے جس کی گہرائی تقریباً ایک سو ساٹھ کلومیٹر ہو سکتی ہے۔
تاہم اس چاند کی ٹھوس اور موٹی برفانی سطح میں اتنے گہرے سوراخ کرنا ہمیشہ سے ناممکن ہی سمجھا جاتا تھا۔ تاہم اب یوروپا پر اتنی کم گہرائی میں مائع پانی کی موجودگی کی دریافت نے وہاں سے پانی کے حصول کے امکانات روشن کر دیے ہیں۔
ان کم گہری جھیلوں کی موجودگی کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ سطح پر موجود پانی ممکنہ طور پر نیچے موجود پانی میں ملتا ہوگا اور یوں اجزاء کی منتقلی کا امکان بھی موجود ہے۔
یوروپا کی تصاویر کا تجزیہ کرنے والے یونیورسٹی آف ٹیکساس کے برٹنی شمٹ کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہے تو یوروپا اور اس کے سمندر میں زندگی پنپنے کے امکانات اور بڑھ جاتے ہیں۔
امریکہ اور برطانیہ یوروپا کے علاوہ مشتری کے دیگر چاندوں پر بھی مشن بھیجنے پر کام کر رہے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق اس دہائی کے آخر یا دو ہزار بیس کی دہائی کے آغاز میں روانہ کیے جا سکتے ہیں۔
یوروپا کی سطح کے نیچے پانی کی جھیلیں
Posted on Nov 17, 2011
سماجی رابطہ