امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی طرف سے کائنات کے ایک نئے سروے میں تین ایسے سیاروں کا کھوج ملا ہے، جو ہماری زمین سے بہت زیادہ مماثلت رکھتے ہیں۔ ماہرین کے بقول ان سیاروں پر پانی اور زندگی موجود ہو سکتی ہے۔
ناسا کی طرف سے 2009ء میں خلاء میں روانہ کی جانے والی کیپلر دور بین کا مقصد ہمارے نظام شمسی سے باہر زمین سے ملتے جلتے حجم اور حالات رکھنے والے سیاروں کی تلاش تھی۔ اس دور بین سے حاصل ہونے والی معلومات سے تین ایسے سیارے دریافت کیے گئے ہیں، جنہیں حجم کے حوالے سے ’سپر ارتھ‘ سائز کے سیاروں کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ سیارے اپنے سورجوں کے گرد ایسے مناسب فاصلے پر مدار میں گردش کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں پانی اور اسی باعث زندگی کے امکانات موجود ہو سکتے ہیں۔
اس حوالے سے تحقیقی جرنل سائنس میں شائع ہونے والی ایک علیحدہ اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ تین نو دریافت شدہ سیارے زندگی کے لیے آئیڈیل ہیں۔ ان سیاروں پر نہ صرف پانی موجود ہو سکتا ہے بلکہ یہ مکمل طور پر سمندروں سے ڈھکے ہو سکتے ہیں۔
ان نئے دریافت شدہ سیاروں کو کیپلر 62e, کیپلر 62f، اور کیپلر 69c کا نام دیا گیا ہے۔ یہ سیارے دو مختلف ستاروں کے شمسی نظاموں کا حصہ ہیں۔ ان میں سے ایک شمسی نظام میں دو جبکہ دوسرے کے پانچ سیارے ہیں۔
کیپلر 62f اپنے حجم کے لحاظ سے زمین کے قریب ترین ہے یعنی محض زمین سے 40 فیصد زائد حجم کا مالک۔ ناسا کے مطابق یہ سیارہ چٹانوں پر مشتمل ہو سکتا ہے۔ کیپلر 62e اسی شمسی نظام کا ہی حصہ ہے مگر اس کا سائز زمین سے قریباﹰ 60 فیصد زائد ہے۔ یہ دونوں سیارے ایک ایسے سورج کے گرد گردش کر رہے ہیں، جو ہمارے سورج کے مقابلے میں نسبتاﹰ چھوٹا اور کم گرم ہے۔
تیسرا سیارہ یعنی کیپلر 69c ایک اور ستارے کے گرد مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ یہ سیارہ گو ہماری زمین سے قریب 70 فیصد بڑا ہے تاہم اس کا سورج ہمارے نظام شمسی کے سورج سے مماثل ہے۔
ماہرین کے مطابق 2009ء میں خلا میں بھیجی جانے والی کیپلر دور بین دور دراز ستاروں کے گرد گردش کرتے ستاروں کا کھوج لگانے میں مصروف ہے۔ 590 ملین ڈالرز مالیت کی یہ ٹیلی اسکوپ ہماری کہکشاں ملکی وے کی اسکیننگ میں مصروف ہے۔ اندازوں کے مطابق ملکی وے میں قریب 45 لاکھ ستارے موجود ہیں۔
اس دور بین پر موجود خلاء میں بھیجے جانے والے اب تک کے جدید ترین کیمرے ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب ایسے ستاروں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، جن کے بارے میں خیال ہے کہ ان کے گرد سیارے بھی موجود ہیں۔
ناسا کی طرف سے ہمارے نظام شمسی سے باہر کسی ایسے سیارے کی دریافت کا اولین اعلان 2011ء آخر میں کیا گیا تھا، جو ہیبٹ ایبل زون میں موجود ہے۔ ہیبٹ ایبل زون سے مراد اس سیارے کا اپنے سورج سے ایسا مناسب فاصلہ ہے، جو زندگی کے کسی امکان کے لیے ناگزیر ہے۔ اس سیارے کو ''کیپلر22b'' کا نام دیا گیا تھا۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اس نئے سیارے کی سطح پر درجہ حرارت بائیس ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اس کا ستارہ زمین کے سورج سے تقریباﹰ دگنے سائز کا ہو سکتا ہے جبکہ اس پر اراضی اور پانی کی موجودگی کا خیال بھی ظاہر کیا گیا۔ یہ سیارہ زمین سے 600 نوری سال کے فاصلے پر ہے۔ بعد ازاں ایک اور زمین سے مماثل سیارے کیپلر 47c کی دریافت کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
زمین جیسے تین نئے سیارے دریافت
Posted on Apr 19, 2013
سماجی رابطہ