25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
چقندر کے رس کا ایک گلاس دل کیلئے نہایت مفید
چقندر جسم میں بڑھتی ہوئی حدت و حرارت کو خارج کرکے نظامِ جگر و مثانہ کی اصلاح کرتا ہے۔ یہ ایک محرک اعصاب سبزی ہے جس کا مزاج تر سرد ہے۔ چقندر میں نائٹریٹ قدرتی طور پر پائی جاتی ہے اسلئے یہ بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے اس میں موجود نائٹریٹ ایک گیس تیار کرتی ہے جسے نائٹر اوکسائیڈ کہا جاتا ہے، جو خون کی گردش کرنے والی نسوں اور شریانوں کو چوڑا کرتی ہے جس سے بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے، ان خیالات کا اظہار ماہرینِ علاج با الغذاء پروفیسر حکیم محمد شفیع طالب قادری ،حکیم ریاض الدین صدیقی اور پروفیسر حکیم منیر احمد شکوری، ڈاکٹر جاوید اقبال، ڈاکٹر ظفر اقبال میاں ،ڈاکٹر محمد عابد شفیع ، حکیم ساجد قادری ، طبیبہ غلام زینب اورحکیم محمد افضل میو نے نیشنل ہربل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں چقندر کی افادیت کے حوالے سے منعقدہ ایک تحقیقی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چقندر کے رس کا ایک گلاس روزانہ پینے سے کولیسٹرول نارمل رہتا ہے۔ چقندر جگر کی اصلاح کر کے جسم میں صالح خون پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ رنگت میں نکھار پیدا کرنے میں مستعمل ہے۔ پیشاب کی جلن اور سوزش دور کر کے گردوں کی صفائی کا اہتمام کرتا ہے۔ ہارٹ اٹیک سے محفوظ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانس پھولنے کی شکایت کیلئے اس کا جوس کالی مرچ اور حسب ذائقہ ادرک شامل کر کے روزانہ نہار منہ پینے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔