22 مئی 2016
وقت اشاعت: 7:55
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج’ اورل ہیلتھ ڈے‘ منایا جارہا ہے
پشاور......دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی آج منہ کی صحت یعنی اورل ہیلتھ ڈے منایا جارہا ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ منہ کی صفائی نہ کرنے سے انسان نے ایسی بہت ساری بیماریوں کو پال لیا ہے جواس کی مشکلات کا باعث ہیں۔
پاکستان کے اسپتالوں میں لائے جانے والے بہت سےمریض ایسے ہوتے ہیں جنہوں نے تمباکو، پان، چھالیہ، گٹکا، نسوار، چاکلیٹ اور مٹھایوں کا بے تحاشہ استعمال کیا اورایسا کرتے ہوئے انہوں نے یہ نہ دیکھا کہ یہ انہیں کتنا نقصان پہنچارہی ہیں تاہم اب دنیا بھرمیں جب اس حوالے سے شعور بیدارکرنے کا عمل شروع ہوا تویہاں بھی یہ پروان چڑھ رہا ہے۔
خیبرپختونخوا میں نسوار اور سگریٹ نوشی استعمال کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد مسوڑھوں کی بیماریوں کا شکار ہے ۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نسوار اور سگریٹ کے استعمال سے مسوڑھے ڈھیلے پڑجاتے ہیں اور دانت ہلنے لگتے ہیں۔ مسوڑھوں کے بیماریوں میں مبتلا ہونے کی شرح دیہی علاقوں میں زیادہ ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے اعدادوشمار کے مطابق خیبر پختونخوا میں ہر سال 30سے 40 فیصد افراد مسوڑھوں اور دانتوں کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ منہ کی بیماریوں سے بچنے کے لیے دانتوں کی صفائی نہایت صزروی ہے۔ دانتوں کی صفائی نہ کرنے سے سرطان سمیت دیگر کئی مہلک بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔