تازہ ترین سرخیاں
 صحت 
25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21

ہر دسواں پاکستانی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے

دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد لوگ ہائی بلڈپریشر میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستان میں 87لاکھ مرد اور 85لاکھ خواتین نیز50سال سے زائد عمر کے 50فیصد افراد ہائی بلڈ پریشرکے مریض ہیں یعنی ہر دسواں پاکستانی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور ان میں سے 70فیصد اس مرض سے ناواقف ہیں۔ آرام طلب زندگی 'مرغن غذائوں کا استعمال'ورزش کا نہ ہونا 'ذہنی دباؤ'موٹاپا'نمک کا حد سے زیادہ استعمال'تمباکو اور شراب نوشی<'ہائی بلڈ پریشر کی بڑی وجوہات ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ بعض دفعہ اس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی اور بلند فشار خون کا مناسب علاج نہ ہونے سے فالج'دماغی شریان پھٹنے اور دل کا دور پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اس امر کا اظہار مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسرحکیم قاضی ایم اے خالد نے کونسل ہذا کے زیراہتمام ہفتہ وار مجلس مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر سے بچا ؤکیلئے طرز حیات میں تبدیلی لائیں۔تفکرات'غصہ اور ذہنی دباؤ سے بچیں'باقاعدگی سے ورزش کریں نمک کا استعمال کم کریں۔ فاسٹ فوڈز'گوشت 'چکنائی 'انڈہ اور دیگرمرغن وگرم اشیا سے پرہیز رکھیں۔ سبزیوں خصوصا شلجم 'کالی توری'لوکی(گھیا کدو)کرم کلہ اور دالوں کا استعمال زیادہ کریں۔ سگریٹ'تمباکواورشراب نوشی ترک کر دیں۔چائے 'کافی 'کولا مشروبات سے پرہیز کریں۔موسمی پھل اور ان کے جوسزاستعمال کریں 'وزن زیادہ ہو تو کم کریں۔ ذیابیطس کے مریض اپنی شوگر کنٹرول رکھیں۔غذا سادہ وزود ہضم اور ایک لقمے کی بھوک رکھ کر کھائی جائے 'سرخ مرچ کی جگہ کالی مرچ اور نمک بہت کم یا مصنوعی نمک استعمال کریں۔ان احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے ہم اس موذی مرض سے بچ سکتے ہیں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.