25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
پین کِلرز دل کی بیماریوں میں اضافے کا سبب
نئی تحقیق کے مطابق عام طور پر استعمال کئے جانے والے پین کِلرز حملہ قلب اور دل کی دیگر بیماریوں کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں اگر ان کی زیادہ خوراک طویل مدت تک استعمال کی جائے۔ ماہرین نے ایک لاکھ 16 ہزار مریضوں پر 30 سے زیادہ معالجاتی تجربات کئے تاکہ مریضوں پر ان دوائوں کے اثرات کا پتہ لگایا جاسکے۔ جن پین کِلردواوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ان میں بغیر سٹرائیڈز کی دافع سوزش دوائیں اور نئی دافع سوزش دوائیں مثلاً کاکس ٹو اِن ہیبیٹرز شامل تھے۔ تازہ ترین تجزیہ میں نیپروک سین ، ایبو پروفین، ڈکلوفینک ، سیلی کاکسب ، روفی کاکسب اور لیومیرا کاکسب کی جانچ کی گئی۔ ڈاکٹر باقاعدگی سے درد دور کرنے کیلئے یہ دوائیں تجویز کرتے ہیں جن میں آسٹریو آرتھرائٹس بھی شامل ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ان دواوں کا موازنہ ایک ڈمی دوا لیومیرا کاکسب سے کیا گیا جس سے پتہ لگا کہ ان دوائوں کے استعمال سے دل کی بیماریوں کا خدشہ بڑھ جاتا ہے ۔ جبکہ ایبو پروفین کا استعمال حملہ قلب کا خطرہ دگنا بڑھا دیتا ہے۔ ڈکلو فینک کے استعمال سے حملہ قلب کا خطرہ تین گنا ہوجاتا ہے۔ جبکہ ایٹوریکاسب اور ڈکلو فینک قلبی شریانوں اور وریدوں کی بیماریوں سے لاحق ہونے والے حملہ قلب کا چار گنا زیادہ سبب بنتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جو دوائیں تکلیف کی شدت کم کرنے یا درد دور کرنے کیلئے مریضوں کو استعمال کرائی جاتی ہیں ان کا مسلسل استعمال جان لیوا اور خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔