25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
ورزش ذیابطیس کے مریضوں کی زندگی بدل سکتی ہے
ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ذیابیطس (شوگر)کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ اس مرض پر متوازن خوراک ، باقاعدگی سے ورزش اور اپنے وزن پر کنٹرول رکھ کر قابو پانا ممکن ہے۔عالمی ذیابیطس فانڈیشن کا کہنا ہے کہ دنیا میں ذیابیطس کے دو کروڑ 85 لاکھ مریض ہیں، جن میں زیادہ تر بھارت اور چین میں ہیں۔ ذیابیطس کا ٹائپ ون اس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم میں انسولین کی مقدار کم ہو جاتی ہے ۔ جبکہ ٹائپ ٹو اس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اپنے اندر بننے والی انسولین کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کر سکتا۔عالمی ادارہ صحت کاکہناہے کہ 90فیصد مریض ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا ہوتے ہیں اور وزن کی زیادتی اور سستی کے باعث ان کی صحت کے لیے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ ڈاکٹر ٹموتھی نے اس طرح کے مریضوں پرایک تحقیق کی۔ اس تحقیق میں ڈاکٹر ٹموتھی اور ان کی ٹیم نے ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا ایسے 260 مریضوں پر تحقیق کی جو باقاعدگی سے ورزش نہیں کرتے تھے اور ان کے خون میں شکر کی مقدار بھی بڑھ رہی تھی۔ ڈاکٹر مریضوں کو ورزش کے لحاظ سے تین مختلف گروپس میں تقسیم کیا۔وہ کہتے ہیں کہ وزن اٹھانے کی ورزش اور چلنے پھرنے سے خون میں شکر کی مقدار میں تھوڑی بہت کمی دیکھی گئی لیکن ایروبکس اور مخصوص ورزش سے خون مین شکر کی مقدار میں بہت زیادہ کمی ہوئی۔ڈاکٹرٹموتھی کا کہنا ہے کہ ورزش اور ایروبکس کرنے والے مریضوں کا وزن بھی کم ہوا اور اس سے ان کے پٹھے بھی متاثر نہیں ہوئے۔ ان کے مطابق پٹھے ذیابیطس کے مریضوں میں خون میں شکر کی مقدار کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔9مہینے کی اس تحقیق میں یہ پہلو بھی سامنے آیا کہ مخصوص ورزش کرنے والے مریضوں نے ادویات کا استعمال بھی کم کردیا۔ماہرین کہتے ہیں کہ ایک ہفتے میں 140 منٹ کی ورزش مریض کی زندگی بدل سکتی ہے۔