آپکی یادیں
آپکی یادوں کے سوا کوئی سہارہ نہیں
آپکو سوچے بنا دن گزرتا ہمارا نہیں
ہر سانس میں ہماری اب آپ سمانے لگے ہو
اور آپ نے ہمیں اب تک خوابوں میں اتارا ہی نہیں
مسکراتے چہرے کے پیچھے روتا ہے دل میرا
آنکھوں میں ہے سمندر پر اشک بہا سکے نہیں
ہم تو زندہ ہی آپ کے پیار کے سہارے ہیں
کیسے آئیں آپ نے ہونٹوں سے پکارا ہی نہیں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ