اب نا وہ شور

اب نا وہ شور

اب نا وہ شور نا وہ شور مچانے والے
خاک سے بیٹھ گئے خاک اڑانے والے

یہ الگ بات میسر لب گویا نا ہوا
دل میں وہ دھوم کے سناتے ہیں زمانے والے

دل سا وحشی کبھی قابو میں نا آیا یارو
ہار کر بیٹھ گئے جال بچھانے والے

تیری قربت میں گزارے ہوئے کچھ لمحے ہیں
دل کو تنہائی کا احساس دلانے والے

Posted on Feb 16, 2011