اے میرے دوست
الجھے ہوئے حالات کا شکوہ نا کیا کر ،
خیریت میں خوشیوں کی تمنا نا کیا کر ،
سو بار کہا اتنی محبت نہیں اچھی ،
سو بار کہا اتنا بھروسہ نا کیا کر ،
حالات ہمیں ایک کبھی ہونے نا دیں گے ،
اے دوست میرے ! میری تمنا نا کیا کر ،
کیا جانے یہ کس موڑ پے لے جائے زمانہ ،
تو مجھ کو کسی پل بھی علیحدہ نا کیا کر ،
ممکن ہے کسی روز بچھڑ جائوں اچانک ،
تو مجھ سے پیار اتنا ذیادہ نا کیا کر .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ