ہم نے دیکھا نہیں
صرف اشک و تبسم میں الجھے رہے
ہم نے دیکھا نہیں زندگی کی طرف
رات ڈھلتے جب انکا خیال آ گیا
ٹکٹکی بندھ گئی چاندنی کی طرف
کون سا جرم ہے ، کیا ستم ہو گیا
آنکھ اگر اٹھ گئی ، آپ ہی کی طرف
جانے وہ ملتفت ہوں کدھر بزم میں
آنسوؤں کی طرف یا ہنسی کی طرف
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ