اس شام کا سورج ڈوبے گا
یہ دھوپ کنارہ شام ڈھلے ،
ملتے ہیں دونوں وقت جہاں ،
جو رات نا دن ، جو آج نا کل ،
پل بھر کو امر ، پل بھر میں دھواں
اس دھوپ کنارے پل دو پل .
ہونٹوں کی لپک
بانہوں کی کھنک
یہ میل ہمارا جھوٹ نا سچ
کیوں دوش دھریں
کس کارن جھوٹی بات کریں
جب تیری سمندر آنکھوں میں
اس شام کا سورج ڈوبے گا
سکھ سوئیں گے گھر در والے
اور راہی اپنی راہ لے گا .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ