تمھارے نا ہونے سے

تمھارے نا ہونے سے

تمھارے نا ہونے سے کچھ بھی نہیں بدلا
یہ سورج بھی وہیں سے نکلتا ہے
آسمان پے تارے بھی چمکتے ہیں
اور چاند کی چاندنی بھی ہوتی ہے
ہوا بھی چلتی ہے
دریا بھی بہتے ہیں
پھول بھی کھلتے ہیں
ان میں خوشبو بھی ہوتی ہے
لیکن ! !
نا جانے کیوں تمھارے نا ہونے سے
ہر چیز ادھوری لگتی ہے
ہر صبح شام سی لگتی ہے
ہر مسکان اُداس سی لگتی ہے
ہر محفل انجان سی لگتی ہے
ہر دھڑکن بے جان سی لگتی ہے
سچ پوچھ تو ساری دنیا
ویران سی لگتی ہے … .

Posted on Feb 16, 2011