قیدی بنا لے
کوئی تو سمیٹے کوئی تو سنبھالے مجھ کو ،
کچھ دیر اپنی بانہوں میں سلا لے مجھ کو ،
بکھری ہوئی ہوا کے ساتھ سفر میں ہوں ،
کبھی تو اپنے گھر بلا لے مجھ کو ،
میں اسے رکھو اپنے دل کی دھڑکن کی طرح ،
وہ بھی اپنی آنکھ کا کاجل بنا لے مجھ کو ،
میں چاہوں وہ صرف میرے ہی رہے ،
وہ بھی اپنی ذات کا قیدی بنا لے مجھ کو .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ