سو خلوص باتوں میں

سو خلوص باتوں میں

سو خلوص باتوں میں سب کرم خیالوں میں ،
بس ذرا وفا کم ہے تیرے شہر والوں میں ،

پہلی بار نظروں نے چاند بولتے دیکھا ،
ہم جواب کیا دیتے کھو گئے سوالوں میں ،

رات تیری یادوں نے دل کو اس طرح چھیڑا ،
جیسے کوئی چٹکی لے نرم نرم گالوں میں ،

میری آنکھ کے تارے اب نا دیکھ پاؤ گے ،
رات کے مسافر تھے کھو گئے اجالوں میں . . .

Posted on Feb 16, 2011