ڈرتا ہے

ڈرتا ہے


یہاں ہر شخص ہر پل حادثہ ہونے سے ڈرتا ہے
کھلونا ہے جو مٹی کا فنا ہونے سے ڈرتا ہے

میرے دل کے کسی کون میں ایک معصوم سا بچہ
بڑوں کی دیکھ کر دنیا بڑا ہونے سے ڈرتا ہے

نا بس میں زندگی اس کے نا قابو موت پر اسکا
مگر انسان پھر بھی کب خدا ہونے سے ڈرتا ہے

عجب یہ زندگی کی قید ہے ، دنیا کا ہر انسان
رہائی مانگتا ہے اور رہا ہونے سے ڈرتا ہے

Posted on Feb 16, 2011