اب دو عالم سے صدائے ساز آتی ہے مجھے
دل کی آہٹ سے تیری آواز آتی ہے مجھے
یا سماعت کا بھرم ہے، یا کسی نغمے کی گونج
ایک پہچانی ہوئی آواز آتی ہے مجھے
کس نے کھولا ہے ہوا میں گیسوؤں ناز سے؟
نرم رو برسات کی آواز آتی ہے مجھے
اس کی نازک انگلیوں کو دیکھ کر اکثر عدم
ایک ہلکی سی صدائے ساز آتی ہے مجھے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ