اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
چار سو گونجتی رسوائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
کوئی لمحہ ہو تیری یاد میں کھو جاتے ہیں
اب تو خود کو بھی میسر نہیں آ پاتے ہیں
رات ہو دن ہو تیرے پیار میں ہم بہتے ہیں
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
وہ جو غم آئے اسے دل پے سہا کرتے تھے
ایک ساتھ ہم مل کر رہا کرتے تھے
اب اکیلے ہی زمانے کے ستم سہتے ہیں
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے تو احساس ہوا ہے ہم کو
ہم نے خود اپنی راہوں میں بچھائے کانٹے
گھیر میں پھولوں کے جگہ لا کر سجائے کانٹے
زخم اس دل میں بسائے ہوئے خود رہتے ہیں
یوں تو دنیا کی ہر چیز حسین ہوتی ہے
پیار سے مگر کچھ بھی نہیں ہوتی ہے
راستہ روک کے ہر ایک سے یہی کہتے ہیں
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
درد کیا ہوتا ہے تنہائی کسے کہتے ہیں
چر سو گونجتی رسوائی کسے کہتے ہیں
اب جو بچھڑے تو احساس ہوا ہے ہم کو . . . !
اب جو بچھڑے ہیں تو احساس ہوا ہے ہم کو
Posted on Jun 15, 2012
سماجی رابطہ