اکیلے تم نہیں کہتے

اکیلے تم نہیں کہتے

اکیلے تم نہیں کہتے
تمھارے عشق میں جاناں ،
میرے سب دوست گھر والے
مجھے آوارہ کہتے ہیں . .

میری منزل کہاں ہو تم ؟
سفر اب کتنا باقی ہے ؟
میرے پاؤں کے یہ چھالے ،
مجھے آوارہ کہتے ہیں . .

تمھاری یاد سے فرصت ہو
تو ان کی بھی سنوں باتیں ،
میرے کمرے کے یہ جالے
مجھے آوارہ کہتے ہیں . .

تیرے نینوں کی مستی میں
میں اپنا آپ کھو بیٹھا ہوں ،
شرابوں کے بھرے پیالے
مجھے آوارہ کہتے ہیں . .

Posted on Feb 16, 2011