Object reference not set to an instance of an object.

اشکوں میں ڈھل گئی ( پاک اولڈ )

اشکوں میں ڈھل گئی ( پاک اولڈ )

ہوتی ہے تیرے نام سے وحشت کبھی کبھی
برھم ہوئی ہے یوں بھی طبیعت کبھی کبھی

اے دل کسے نصیب یہ توفیق اضطراب
ملتی ہے زندگی میں یہ راحت کبھی کبھی

جوش جنون میں درد کی طغیانیوں کے ساتھ
اشکوں میں ڈھل گئی تیری صورت کبھی کبھی

تیرے قریب رہ کے بھی دل مطمئن نا تھا
گزری ہے مجھ پہ یہ بھی قیامت کبھی کبھی

کچھ اپنا ہوش تھا نا تمہارا خیال
یوں بھی گزر گئی شب فرقت کبھی کبھی

اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود
محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی ! ! !

Posted on Feb 16, 2011