اغراض کے بندوں سے ( پاک اولڈ )

اغراض کے بندوں سے ( پاک اولڈ )

اب دل میں مہکے ہوئے جذبے نہیں ملتے
اجڑے ہوئے گلشن میں پرندے نہیں ملتے

کیوں چپکے سے وہ لوگ اُتَر جاتے ہیں دل میں
جن لوگوں سے قسمت کے ستارے نہیں ملتے

اغراض کے بندوں سے نا اِخْلاص طلب کر
صحرا میں گھنے پیڑوں کے سائے نہیں ملتے

Posted on Feb 16, 2011