بھیگی رتوں میں

بھیگی رتوں میں

بھیگی رتوں میں اکثر

پلکوں پے اشکوں کے چراغ سجا کر

آج بھی

ناجانے کیوں

تجھے آنکھیں تلاش کرتی ہیں

تیری یادیں اُداس کرتی ہیں

تنہائیوں کے دشت ویران میں

چاہتیں دامن میں سمیٹے

وصال کے پر نور لمحوں میں

کسی ملن کی آس لے کر

تجھے حسرتیں تلاش کرتی ہیں

تیری یادیں اُداس کرتی ہیں .

Posted on Feb 16, 2011