بہت ہی یاد آتا ہے میرے دل کو تڑپاتا ہے

بہت ہی یاد آتا ہے میرے دل کو تڑپاتا ہے
وہ تیرا پاس نا ہونا بہت مجھ کو رلاتا ہے

وہ میرا تیری آنکھوں کے سمندر میں اتر جانا
اور تیری مسکراہٹ کے بھنور میں ڈوبتے جانا

تیری آواز کے سحر سے نا نکل پانا
تجھ کو دیکھنا اور بے خودی سے دیکھتے جانا

بہت چاہا ان گزرے ہوئے لمحوں کو نا سوچوں
نا تیری یاد میں رہ کے تیرے ساتھ کا سوچوں

بھولا دوں ساری یادوں کو کے جن سے دل تڑپتا ہے
کے جن سے تھیس اٹھتی ہے کے جن سے درد ہوتا ہے

مگر جب رات آتی ہے تو تیری یاد آتی ہے
تیرے ہی خواب ہوتے ہیں تیری ہی بات ہوتی ہے

تو طے پایا اب ممکن نہیں تجھ کو بھولا دینا
تیری یاد میں رہنا تجھے ہی سوچتے رہنا

تجھے جب یاد کرتے ہیں تو دل اپنا تڑپتا ہے
وہ تیرا پاس نا ہونا بہت محسوس ہوتا ہے . . . !

Posted on Jul 05, 2012