جو نا ہوا کبھی وہ اک رات ہو گیا ،
چاند کو سورج سے پیار ہو گیا ،
چاند نکلا تلاش مئى اور کھو گیا ،
چاند کے جاتے ہی آسْمان اداس ہو گیا ،
سورج تو جلتا ہی رہا انتظار میں اور آگ ہو گیا ،
سورج کی خطا سے چاند کے لیے اندھیرا ہو گیا ،
چاند نے کی بیوفائی اور تاروں کے ساتھ ہو گیا ،
صلہ ملا کچھ اس طرح دونوں کو ،
کرتے رہے بے رخی ہمیشہ کے لیے ،
ایک بن گیا دن اور دوسر رات ہو گیا . . . . . !
Posted on Dec 09, 2011
سماجی رابطہ