چلو محبت کی نئی بنیاد رکھتے ہیں
خود پابند رہتے ہیں اسے آذاد رکھتے ہیں
ہمارے خون میں رب نے یہی تاثیر رکھی ہے
برائی بھول جاتے ہیں اچھائی یاد رکھتے ہیں ،
محبت میں کہیں ہم سے گستاخی نا ہو جائے
ہم اپنا ہر قدم اس کے قدم کے بعد رکھتے ہیں . . . !
Posted on Jan 13, 2012
سماجی رابطہ