درد کچھ دیر ہے رہتا ہے بہت دیر نہیں
جس طرح شاخ سے توڑے ہوئے ایک پتے کا رنگ
ماند پڑ جاتا ہے کچھ روز الگ شاخ سے رہ کر
شاخ سے ٹوٹ کر یہ درد جئے گا کب تک ؟
ختم ہو جائے گی جب اس کی رسد
ٹمٹمائے گا زرا دیر کو بجھتے بجھتے
اور پھر لمبی سی ایک سانس دھوئے کی لی کر
ختم ہو جائے گا یہ درد بھی بجھ جائے گا
درد کچھ دیر ہے رہتا ہے بہت دیر نہیں . . . ! !
Posted on Jun 05, 2012
سماجی رابطہ