دیکھا ہوا سا کچھ ہے تو سوچا ہوا سا کچھ
ہر وقت میرے ساتھ ہے الجھا ہوا سا کچھ
ہوتا ہے یوں بھی راسته کھلتا نہیں کہیں
جنگل سا پھیل جاتا ہے کھویا ہوا سا کچھ
ساحل کی گیلی ریت پر بچوں کے کھیل - سا
ہر لمحہ مجھ میں بنتا بکھرتا ہوا سا کچھ
فرصت نے آج گھر کو سجایا کچھ اس طرح
ہر شہ سے مسکراتا ہے روتا ہوا سا کچھ
دھندلی سے ایک یاد کسی قبر کا دیہ
اور میرے آس پاس چمکتا ہوا سا کچھ . . . !
Posted on Jun 18, 2012
سماجی رابطہ