دل ہے اب پہلو میں یوں سہما ہوا

دل ہے اب پہلو میں یوں سہما ہوا
جیسے کُٹیا میں دِیا جلتا ہوا

اب نہ تیرا غم نہ تیری جستجُو
زندگی میں کون یوں تنہا ہوا

پھر رہا ہوں یوں تیری گلیوں سے دور
جیسے کوئی راستہ بھولا ہوا

Posted on Jun 04, 2011