دل کا درد پاؤ گے وفا کر کے
ہم نے کیا پایا تجربہ کر کے
تیرے نام کا طوق ہے گلے میں آج تک
ہم نے کیا پایا سودا کر کے
لوگ سنتے ہیں دماغ کی بات
ہم نے کیا پایا دل لگی کر کے
اس کو معلوم ہی نہیں یہ شاید
ہار گے ہم پاس وفا کر کے
شب فرقت سے جاگ رہے ہیں
ہم نے کیا پایا اس کے نام زندگی بسر کر کے
Posted on Apr 29, 2011
سماجی رابطہ