تنہا ہو جاتی ہیں
درد کا صحرا ہو جاتی ہیں
دل کا کیا ہے دل کی باتیں
اکثر رسوا ہو جاتی ہیں
تو ہوتا ہے لیکن شامیں
کیسے تنہا ہو جاتی ہیں
تیرے بن یہ چاندنی راتیں
غم کا نقشہ ہو جاتی ہیں
اصل کی جانب لوٹ کے آخر
نسلیں اک جا ہو جاتی ہیں
کیوں ہر بار سفر کی شامیں
تیرا چہرہ ہو جاتی ہیں . . . !
Posted on Jun 15, 2012
سماجی رابطہ