دو پل کے حسین خواب

دو پل کے حسین خواب ،
دو دل کے فسانے ،
یاد آتے ہیں اب بھی ،
وہ گزرے زمانے ،
سانسوں کی مہک انکی ،
محبت سے کہی ہر بات ،
معشوق بڑی ظالم تھی ،
بڑی قاتل ہے انکی یاد ،
بھولے بچھڑے وہ وعدے ،
کچے دھاگے سی وہ قسمیں ،
دو پل کے تھے سارے ،
نا ہوئے کبھی وہ اپنے ،
یاد آتے ہیں اب بھی ،
وہ گزرے زمانے ،
دو پل کے حسین خواب ،
دو دل کے فسانے . . . !

Posted on Jul 02, 2012