ڈر لگتا ہے . .
کوئی آ کر ہاتھ میرا تھام لے ،
مجھے تنہائیوں سے ڈر لگتا ہے ،
کوئی اپنا کہہ کر میرا نام لے ،
مجھے ہرجائیوں سے ڈر لگتا ہے ،
سماں جائے میرے وجود میں ،
مجھے جدائیوں سے ڈر لگتا ہے ،
محبت میں ڈوب جاؤ میں بھی ،
مجھے گہرائیوں سے ڈر لگتا ہے ،
دل تو چاہے اپنا لوں تجھے صادق ،
مجھے بے وفائیوں سے ڈر لگتا ہے . . . . !
Posted on May 24, 2012
سماجی رابطہ