غم دنیا
اپنی آغوش میں اک روز چھپا لو مجھ کو ،
غم دنیا سے میری جان بچا لو مجھ کو ،
ان کو دے دی ہے اشاروں میں اجازت میں نے ،
مانگنے سے نا ملوں تو چرا لو مجھ کو ،
اپنے سائے سے بھی اب تو مجھے ڈر لگتا ہے ،
ہو جو ممکن تو نگاہوں میں چھپا لو مجھ کو ،
دل میں ناکام تمناؤں کا طوفان سا ہے ،
میری الجھن میری وحشت سے نکالو مجھ کو ،
انکو لکھنا ہے کسی روز یہ خط میں جاناں ،
ہم تو خود کے بھی نہیں اپنا بنا لو مجھ کو .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ