ہمیں بھولنے کا جس وقت فیصلہ کرنا ،
پھر اپنی آنکھوں سے خوابوں کو بھی رہا کرنا ،
بس ایک تم ہو جس سے دل کی بات کرتے ہیں ،
ہماری باتوں کا سب سے نا تذکرہ کرنا ،
چنے ہیں ہم نے کچھ اجنبی رستے ،
جو ہو سکے تو ہمارے لیے دعا کرنا ،
تمام دن کی تھکن کو اترنے کے لائی ،
زرا سی دیر یاد کر لیا کرنا ،
گر جدائی کا پوچھے کوئی سبب تم سے ،
تو ہم پہ نت نئے الزام دھر لیا کرنا ،
ہم ایسے قبیلے میں رہ رہے ہیں محسن !
جہاں لوگوں نے سیکھا ہی نہیں وفا کرنا . . . !
Posted on Jun 22, 2012
سماجی رابطہ