ہوں تو خفا اس سے

ہوں تو خفا اس سے ،
پر جانے پھر بھی کیا !

نا چھا کر بھی اس کو چاہنا اچھا لگتا ہے

حقیقت سے ہوں دور ،
یہ مجھ کو ہے پتہ

پر جان کے انجان رہنا اچھا لگتا ہے

قائل نہیں میں رونے کی پھر بھی کبھی کبھی

تنہائی میں کچھ دیر رونا اچھا لگتا ہے

تو میرا تھا ،
تو میرا ہے ،
تو میرا رہے گا

کچھ پل اس خواب میں کھونا اچھا لگتا ہے . . . . !


Posted on Dec 09, 2011