ہم پاگل چاند کو پانے چلے تھے
ہمیں کیا خبر تھی خود کو رلانے چلے تھے
اب تو دامن میں بس یادیں ہی پڑی ہیں
باوفا ہو کر بھی بیوفا کہلوانے چلے تھے
ہمیں ٹھکرا کر روتا تو وہ بھی ہوگا
جس سے ہم سچی محبت نبھانے چلے تھے
اب جو خواب ٹوٹے ہیں تو یہ احساس ہوا
ہم سمندر کنارے محل بنانے چلے تھے ،
دل دکھایا ہے تم نے پر سدا خوش رہو
ہم تیری راہوں میں پھول بچھانے چلے تھے . . . . . . !
Posted on Nov 05, 2011
سماجی رابطہ