ہم رونا تو بہت چاہتے ہے
مگر گلے لگنے والا کوئی نہیں
سب ہے مگر اپنا کوئی نہیں
خدا کس کی محبت پے فدا نا کرے ،
اگر کرے تو زندگی بھر جدا نا کرے . .
کبھی روکے مسکرائے ، کبھی مسکراتے روئے
تیری یاد جب بھی آئی ، تجھے بھلا بھلا کے روئے
ایک تیرا ہی نام تھا جسے ہزار بار تھا لکھا
جسے خوش ہوئے تھے لکھ کر یوز مٹا مٹا کے روئے …
یو تھو ہم کسی کا پیچھا نہیں کرتے ،
دردی دل دیا اور لیا نہیں کرتے ،
اتفاق کی بات ہے یہ دل تجھ پر ایسے ،
ورنہ اتنے قیمتی چیز کسی کو دیا نہیں کرتے
میرا اقرار تیرے انکار سے بہتر ہوگا
میرا دن بھی تیری رات سے بہتر ہوگا
یقین نہیں تو ڈولی سے جھانکیں دیکھنا
میرا جنازہ تیری بارات سے بہتر ہوگا …
میرے ہونٹوں کے مہکتے ہوئے نغموں پر نا جا
میرے سینے میں کیے اور بھی غم پالتے ہیں
میرے چہرے پر دکھاوے کا تبسم ہے مگر
میری آنکھوں میں اداسی کے دیے جلتے ہیں
ہم رونا تو بہت چاہتے ہے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ