اس طرح نہیں کرتے رابطہ تو رکھتے ہیں
تھوڑا ملنے جلنے کا سلسلہ تو رکھتے ہیں
منزلیں بلند ہوں تو مشکلیں تو ہوتی ہیں
مشکلوں سے لڑنے کا حوصلہ تو رکھتے ہیں
جو تمھارے اپنے ہوں تم پہ جان دیتے ہوں
انکا حال کیسا ہے یہ پتہ تو رکھتے ہیں
دوستی کے رشتے کو بھولتے نہیں ایسے
روٹھے دوستوں سے بھی رابطہ تو رکھتے ہیں
چھوڑ جانے والے بھی کبھی تو لوٹ آتے ہیں
لوٹ کے پھر آنے کا راسته تو رکھتے ہیں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ