جتنا بھلاؤں اتنا یاد آتی ہے ،
اسکی یادیں دل کو درد دے جاتی ہیں
نہیں چاہتا جب یاد کرنا اسکو ،
تو وہ کسی راہ پر نظر آ جاتی ہے ،
اس وقت نہیں چل پاتا خود پر قابو ،
اور میری آنکھیں بھر آتی ہیں
بڑی مشکل سے کٹتی ہیں وہ راتیں ،
اور آنکھوں میں نیند بھی نہیں آتی ہے ،
پلکیں بند کرتا ہوں تو ، وہ ہی نظر آتی ہے ،
نا جانے وہ کیوں اتنا یاد آتی ہے ، اسکی
صورت آنکھوں سے کیوں نہیں نکل پاتی ہے ،
جتنا بھلاؤں اسکو اتنا یاد آتی ہے . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ