کبھی ان کا نام لینا

کبھی ان کا نام لینا
کبھی ان کی بات کرنا
میرا ذوق ان کی چاہت
میرا شوق ان پہ مرنا
کبھی چلتے چلتے تھمنا
اور تھم کے بیٹھ جانا
کبھی لڑ کھڑا کے گرنا
اور گر کے پھر سنبھلنا
کبھی رات رات رونا
کبھی دن چڑھے سسکنا
کبھی دریا دریا رہنا
کبھی بوند کو ترسنا
ہمیشہ کوئی واسطہ ہے اپنا
یہی زندگی ہے اپنی
یہی رستہ ہے اپنا . . . ! ! !

Posted on Oct 07, 2011