کبھی یوں جو ہو کسی دن اگر

کبھی یوں جو ہو کسی دن اگر
کبھی تو مجھے سر راہ ملے

میں ہزار لمحوں کو کھینچ کر
یہ جو چلتا وقت ہے باندھ دوں

یہ جو گردشیں ہیں زمین کی
اسی اک لمحے پہ رکی رہیں

میں تکا کروں تجھے جذب سے
یونہی پیار سے یونہی عشق سے
تیری ہر ادا کو سمیٹ لوں

میں حصار جان میں سجا رکھوں
نا تو کہہ سکے ، نا میں کہہ سکوں

تو جو پاس ہو تو میں جی سکوں
تو جو دور ہو نا جیا کروں

کبھی یوں جو ہو کسی دن اگر
میرے ہمسفر تو جو نا ملے
میں ہزار دھڑکنوں کو کھینچ کر
یہ جو چلتا دل ہے باندھ دوں

یہ جو سلسلے ہیں میری سانس کے
تیری دوری میں ہی ہار دوں

تو جو پاس ہو تو میں جی سکون
تو جو دور ہو ، نا جیا کروں

کبھی یوں جو ہو کسی دن اگر

Posted on Oct 07, 2011