کون بنتا ہے

کون بنتا ہے

یہاں خاموش نظروں کا نظارہ کون بنتا ہے
بہت گہرے سمندر کا کنارا کون بنتا ہے

چلو ہم دیکھتے ہیں اب خود کو برباد کر کے بھی
ہماری بربادیوں میں بھی ہمارا کون بنتا ہے

بنا پھل کے درختوں کو یہاں پہ کاٹا جاتا ہے
کسی بھی بےسہارہ کا سہارہ کون بنتا ہے

کوئی شیشہ اگر ٹوٹے تو واپس جڑ نہیں سکتا
محبت میں فنا ہو کر دوبارہ کون بنتا ہے . . .

Posted on Feb 16, 2011