کس بستی میں

کس بستی میں

کس بستی میں آن بسی ہوں ! !

جس کے سارے لوگ ہیں پتھر ،

راستے پتھر ، کوچے پتھر ،

گھر پتھر کے ، در پتھر کے

جس کی خاطر میں آئی تھی ،

وہ شخص بھی پتھر کا تھا ،

اس کی باتیں پتھر کی تھیں ،

اس کا لہجہ پتھر کا تھا

اس بستی کو چھوڑ چلی ہوں ،

ہر اک نسبت توڑ چلی ہوں ،

لیکن اک دن پھر آؤں گی ،

جس دن " پتھر " بن جاؤں گی . . .

Posted on Feb 16, 2011